آؤ جنت پکارتی ہے ، قسط 4:
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
موت کے وقت فرمانبرداروں سے فرشتوں کا سلوک
جب کوئی نیک مرد یا نیک عورت دنیا سے رخصت ہوتے ہیں تو ملک الموت اس کے سرہانے کھڑے ہو کر کہتے ہیں"
"اے پاک روح! جو پاک جسم میں تھی, باہر آؤ! کہاں؟ تمھیں بشارت ہو باغات کی, پھولوں کی, خشبوؤں کی۔" اور تجھے بشارت ہو کہ تیرا رب تجھ سے راضی ہو چکا ہے۔ اب کبھی تجھ پہ ناراض نہ ہوگا۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ملک الموت اسے پیش کش کرتا ہے, کہو تو واپس بھیج دیا جائے؟ کہو تو واپس بھیج دیا جائے؟ وہ کہتا ہے نہیں نہیں! میں دکھوں کے گھر (دنیا میں) واپس نہیں جاتا, مجھے آگے لے چلو! اور آگے کی منزلیں اللہ تعالی اس پر آسان کر دیتا ہے۔
میرے بھائیو اور بہنو! ہمارے لئے سب سے بڑا مسئلہ وہ ہے جب لوگ ہمیں قبر کے گڑھے میں ڈال کر واپس آجائیں گے, اپنی اولادیں جاکے پھینک کے واپس آجائیں گی اور وہ چند دنوں کے بعد بھول جائیں گے کہ کوئی ماں تھی, کوئی باپ تھا, کوئی بھائی تھا, کوئی بہن تھی, کوئی دادا تھا, کوئی دادی تھی, یہ سب رشتے ناطے موت تک ہیں, چند دنوں کے بعد ہر کوئی بھول جاتا ہے, کوئی کسی کو یاد نہیں رکھتا۔ اللہ اپنی ذات میں لافانی ہے۔ باقی ہے, قائم ہے, دائم ہے, بے مثل بے مثال ہے۔
*کانال زیرنویس 🍂مولانا طارق جمیل صاحب🍂*
بیا بهشت صدا میزنه ، قسمت 4
در هنگام مرگ رفتار فرشتگان با فرمانبردارن
وقتی یک مرد خوب یا زن خوب دنیا را ترک کند ، فرشته مرگ در کنار او ایستاده و می گوید: "
"ای روح القدس! که در جسم پاک هستی، بیرون بیا! کجا؟ بشارت باغها ، گلها ، عطرها". و بشارت باد که پروردگارت از تو راضی است. دیگر هرگز از تو ناراض نخواهد شد. این زمانی است که فرشته مرگ آن را تحویل می دهد ، بهش بگو میخواهی برگردی؟ بهش بگو میخواهی برگردی؟ میگه نه نه! من به خانه غمها برنمی گردم (در جهان) ، مرا به جلو ببر! و خداوند مراحل بعدی را برای او آسان می کند.
خواهران و برادران من! بزرگترین مشکل ما این است که وقتی مردم ما را داخل قبر می گذارند و برمی گردند ، بچه هایشان را می اندازند و برمی گردند و بعد از چند روز فراموش می کنند مادر بود ، پدر بود ، برادر بود. یک خواهر بود ، یک پدربزرگ بود ، یک مادربزرگ بود ، همه این روابط تا مرگ است ، پس از چند روز همه فراموش می کنند ، هیچ کس کسی را به یاد نمی آورد. خدا در خودش جاودانه است. باقی می ماند ، تثبیت شده ، ابدی است ، بی نظیر است.
بیا بهشت صدا میزند ، صفحه 18 ، مبلغ اسلام مولانا طارق صاحب🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
موت کے وقت فرمانبرداروں سے فرشتوں کا سلوک
جب کوئی نیک مرد یا نیک عورت دنیا سے رخصت ہوتے ہیں تو ملک الموت اس کے سرہانے کھڑے ہو کر کہتے ہیں"
"اے پاک روح! جو پاک جسم میں تھی, باہر آؤ! کہاں؟ تمھیں بشارت ہو باغات کی, پھولوں کی, خشبوؤں کی۔" اور تجھے بشارت ہو کہ تیرا رب تجھ سے راضی ہو چکا ہے۔ اب کبھی تجھ پہ ناراض نہ ہوگا۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ملک الموت اسے پیش کش کرتا ہے, کہو تو واپس بھیج دیا جائے؟ کہو تو واپس بھیج دیا جائے؟ وہ کہتا ہے نہیں نہیں! میں دکھوں کے گھر (دنیا میں) واپس نہیں جاتا, مجھے آگے لے چلو! اور آگے کی منزلیں اللہ تعالی اس پر آسان کر دیتا ہے۔
میرے بھائیو اور بہنو! ہمارے لئے سب سے بڑا مسئلہ وہ ہے جب لوگ ہمیں قبر کے گڑھے میں ڈال کر واپس آجائیں گے, اپنی اولادیں جاکے پھینک کے واپس آجائیں گی اور وہ چند دنوں کے بعد بھول جائیں گے کہ کوئی ماں تھی, کوئی باپ تھا, کوئی بھائی تھا, کوئی بہن تھی, کوئی دادا تھا, کوئی دادی تھی, یہ سب رشتے ناطے موت تک ہیں, چند دنوں کے بعد ہر کوئی بھول جاتا ہے, کوئی کسی کو یاد نہیں رکھتا۔ اللہ اپنی ذات میں لافانی ہے۔ باقی ہے, قائم ہے, دائم ہے, بے مثل بے مثال ہے۔
*کانال زیرنویس 🍂مولانا طارق جمیل صاحب🍂*
بیا بهشت صدا میزنه ، قسمت 4
در هنگام مرگ رفتار فرشتگان با فرمانبردارن
وقتی یک مرد خوب یا زن خوب دنیا را ترک کند ، فرشته مرگ در کنار او ایستاده و می گوید: "
"ای روح القدس! که در جسم پاک هستی، بیرون بیا! کجا؟ بشارت باغها ، گلها ، عطرها". و بشارت باد که پروردگارت از تو راضی است. دیگر هرگز از تو ناراض نخواهد شد. این زمانی است که فرشته مرگ آن را تحویل می دهد ، بهش بگو میخواهی برگردی؟ بهش بگو میخواهی برگردی؟ میگه نه نه! من به خانه غمها برنمی گردم (در جهان) ، مرا به جلو ببر! و خداوند مراحل بعدی را برای او آسان می کند.
خواهران و برادران من! بزرگترین مشکل ما این است که وقتی مردم ما را داخل قبر می گذارند و برمی گردند ، بچه هایشان را می اندازند و برمی گردند و بعد از چند روز فراموش می کنند مادر بود ، پدر بود ، برادر بود. یک خواهر بود ، یک پدربزرگ بود ، یک مادربزرگ بود ، همه این روابط تا مرگ است ، پس از چند روز همه فراموش می کنند ، هیچ کس کسی را به یاد نمی آورد. خدا در خودش جاودانه است. باقی می ماند ، تثبیت شده ، ابدی است ، بی نظیر است.
بیا بهشت صدا میزند ، صفحه 18 ، مبلغ اسلام مولانا طارق صاحب🌹