یادیں۔۔۔ 150
نہیں ہے تجھ کو ضرورت تو جا نہیں دوں گا
میں اب کی بار تجھے مشورہ نہیں دوں گا
وہ رو رہا ہے کسی اور کیلیے، سو اسے
گلے لگاؤں گا پر حوصلہ نہیں دوں گا
مرے رقیب تڑپتے رہیں گے زندگی بھر
تجھے بچھڑنے کی کوئی وجہ نہیں دوں گا
کہیں یہ ریت تجھے مجھ سے بدگماں نہ کرے
تجھے بناؤں گا پر آئینہ نہیں دوں گا
میں ایسے پھیل کے بیٹھوں گا تیری محفل میں
ترے قریب کسی کو جگہ نہیں دوں گا
علی ارتضی
گلستان علم و فن
نہیں ہے تجھ کو ضرورت تو جا نہیں دوں گا
میں اب کی بار تجھے مشورہ نہیں دوں گا
وہ رو رہا ہے کسی اور کیلیے، سو اسے
گلے لگاؤں گا پر حوصلہ نہیں دوں گا
مرے رقیب تڑپتے رہیں گے زندگی بھر
تجھے بچھڑنے کی کوئی وجہ نہیں دوں گا
کہیں یہ ریت تجھے مجھ سے بدگماں نہ کرے
تجھے بناؤں گا پر آئینہ نہیں دوں گا
میں ایسے پھیل کے بیٹھوں گا تیری محفل میں
ترے قریب کسی کو جگہ نہیں دوں گا
علی ارتضی
گلستان علم و فن