﷽
🔹سوال: وہ کونسی کتابیں ہیں توحید پر اور شرک کے مقابلے پر، جن کو آپ پڑھنے کی نصیحت کرتے ہیں؟
#عقیدہ #توحید #فتوی
جواب: جن کی میں نصیحت کرتا ہوں، وہ ہے 'فتح المجيد شرح كتاب التوحيد' جن کے مصنف شیخ محمد بن عبد الوھاب کے پوتے ہیں۔ ایسے ہی، 'تيسير العزيز الحميد شرح كتاب التوحيد'، تو میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کے آپ ان دو کتابوں سے استفاده کریں۔ ایسے ہی 'تطهير الاعتقاد' الصنعانی کی، 'الدر النضيد' اور 'شرح الصدور في تحريم رفع القبور' بھی الشوکانی کی۔ بلکہ اگر یہ سب کتابیں نہیں، جو میں نے ذکر کی ہیں، تو 'فتح المجيد' بھی کافی ہے عقیدے کی تصفیہ کے لیے۔
اور کوئی کہنے والا کہ سکتا ہے کے: 'اس کا مولف تو وہابی ہے نجد سے؟' وہابی تُجھ سے بہتر ہے اے صوفی، اور وہ تُجھ سے بھی بہتر ہے اے شیعی!
وہابی اللہ کو پکارتے ہیں اور اللہ پر ایمان رکھتے ہیں، میں تم سے یہ نہیں کہ رہا کہ تم وہابیوں کی تقلید کرو، بلکہ میں تمہیں کہتا ہوں کے تم کتاب اللّٰه اور سنت رسول اللّٰه ﷺ اور اُن کتب سے دلائل لو جن میں دلائل جمع کیے گئے ہیں۔
پس میں تمہیں کہتا ہوں کہ: تم حق کو اختیار کرو چاہے کوئی بھی اسے لیکر آئے ، اور جس کے بھی ہاں تم اسے پاؤ، بیشک قتیلۃ - رضی اللہ عنہ- سے روایت ہے، انہوں نے کہا:
یہود نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہا:
'إنكم تشركون إنكم تنددون تقولون : ما شاء الله ، وشاء محمد ، وتقولون : والكعبة'
' تم لوگ شرک کرتے ہو، تم کہتے ہو: ما شاء اللہ وشاء محمد (جو اللہ نے اور محمد نے چاها)، اور تم کہتے ہو: کعبہ کی قسم۔'
تو نبی ﷺ نے فرمایا: 'قولوا ما شاء الله ثم شاء محمد ، وقولوا : ورب الكعبة'
' کہو: 'ما شاء الله ثم شاء محمد' (جو اللہ نے چاہا اور پھر محمد نے) اور کہو: کعبہ کے رب کی قسم۔'
یعنی آپ نے یہ اپنے صحابہ سے کہا اور آپ نے یہود کی نصیحت قبول کی، اور طفیل کی حدیث بھی ایسے ہی ہے۔
پس جو بھی حق لے کر آئے اس سے لیا جائے گا
اور ہمارے پرانے علماء جس کے پاس بھی حق ہوتا تھا اس سے لے لیتے تھے، بلکہ یمنی مصری کی طرف سفر کرتا، مکی بغدادی کی طرف، نیشاپوری یمنی کی طرف، وہ سفر کرتے تھے اور ایک دوسرے سے استفادہ حاصل کرتے تھے، اور آج کے علماء کی طرح نہیں تھے، الا وہ جن پر اللہ نے رحم کیا، بیشک اب علم سرکاری ہو گیا ہے۔
من شريط : ( قرة العين في أجوبة صاحب العدين)
https://t.me/shmuqbil/27
🔹سوال: وہ کونسی کتابیں ہیں توحید پر اور شرک کے مقابلے پر، جن کو آپ پڑھنے کی نصیحت کرتے ہیں؟
#عقیدہ #توحید #فتوی
جواب: جن کی میں نصیحت کرتا ہوں، وہ ہے 'فتح المجيد شرح كتاب التوحيد' جن کے مصنف شیخ محمد بن عبد الوھاب کے پوتے ہیں۔ ایسے ہی، 'تيسير العزيز الحميد شرح كتاب التوحيد'، تو میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کے آپ ان دو کتابوں سے استفاده کریں۔ ایسے ہی 'تطهير الاعتقاد' الصنعانی کی، 'الدر النضيد' اور 'شرح الصدور في تحريم رفع القبور' بھی الشوکانی کی۔ بلکہ اگر یہ سب کتابیں نہیں، جو میں نے ذکر کی ہیں، تو 'فتح المجيد' بھی کافی ہے عقیدے کی تصفیہ کے لیے۔
اور کوئی کہنے والا کہ سکتا ہے کے: 'اس کا مولف تو وہابی ہے نجد سے؟' وہابی تُجھ سے بہتر ہے اے صوفی، اور وہ تُجھ سے بھی بہتر ہے اے شیعی!
وہابی اللہ کو پکارتے ہیں اور اللہ پر ایمان رکھتے ہیں، میں تم سے یہ نہیں کہ رہا کہ تم وہابیوں کی تقلید کرو، بلکہ میں تمہیں کہتا ہوں کے تم کتاب اللّٰه اور سنت رسول اللّٰه ﷺ اور اُن کتب سے دلائل لو جن میں دلائل جمع کیے گئے ہیں۔
پس میں تمہیں کہتا ہوں کہ: تم حق کو اختیار کرو چاہے کوئی بھی اسے لیکر آئے ، اور جس کے بھی ہاں تم اسے پاؤ، بیشک قتیلۃ - رضی اللہ عنہ- سے روایت ہے، انہوں نے کہا:
یہود نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہا:
'إنكم تشركون إنكم تنددون تقولون : ما شاء الله ، وشاء محمد ، وتقولون : والكعبة'
' تم لوگ شرک کرتے ہو، تم کہتے ہو: ما شاء اللہ وشاء محمد (جو اللہ نے اور محمد نے چاها)، اور تم کہتے ہو: کعبہ کی قسم۔'
تو نبی ﷺ نے فرمایا: 'قولوا ما شاء الله ثم شاء محمد ، وقولوا : ورب الكعبة'
' کہو: 'ما شاء الله ثم شاء محمد' (جو اللہ نے چاہا اور پھر محمد نے) اور کہو: کعبہ کے رب کی قسم۔'
یعنی آپ نے یہ اپنے صحابہ سے کہا اور آپ نے یہود کی نصیحت قبول کی، اور طفیل کی حدیث بھی ایسے ہی ہے۔
پس جو بھی حق لے کر آئے اس سے لیا جائے گا
اور ہمارے پرانے علماء جس کے پاس بھی حق ہوتا تھا اس سے لے لیتے تھے، بلکہ یمنی مصری کی طرف سفر کرتا، مکی بغدادی کی طرف، نیشاپوری یمنی کی طرف، وہ سفر کرتے تھے اور ایک دوسرے سے استفادہ حاصل کرتے تھے، اور آج کے علماء کی طرح نہیں تھے، الا وہ جن پر اللہ نے رحم کیا، بیشک اب علم سرکاری ہو گیا ہے۔
من شريط : ( قرة العين في أجوبة صاحب العدين)
https://t.me/shmuqbil/27