﷽
*🔹 کیا صحیحین کی حدیثوں کو صحیح قرار دینے سے پہلے دوبارہ دیکھنے کی ضرورت ہے، یا حدیث کا صحیحین میں ہونا کافی ہے؟*
#فتوی #حدیث #جرح_و_تعدیل
جواب: حدیث کا صحیحین میں موجود ہونا کافی ہے۔ ابو الحسن المنذری، جن کا نام علی بن مفضل ہے، کہتے ہیں کہ: "شیخان (بخاری اور مسلم) نے جن راویوں کی روایت درج کی ہیں، وہ (حدیث کی صحت کے لحاظ سے) بیڑا پار کر گئے ہیں۔" البتہ کچھ ایسی حدیثیں بھی ہیں جن پر دارقطنی وغیرہ نے انتقاد کیا ہے۔ ابن صلاح کہتے ہیں: "صحیحین کی حدیثوں میں یقینی علم ہے، سوائے ان چند حدیثوں کے، جن پر بعض حفاظ نے انتقاد کیا ہے، جیسے دارقطنی وغیرہ۔" نیز، دارقطنی نے تقریباً دو سو حدیثوں پر انتقاد کیا، جن میں سے بعض صحیح ہیں اور بعض مردود۔
🔸*چنانچہ، حدیث کا صحیحین میں ہونا کافی ہے اور اس کی سند کو دیکھنے کی ضرورت نہیں، چاہے اس کی سند میں ایسے لوگ ہوں جن پر (بعض محدثین نے) کلام کیا ہو۔ ان حدیثوں کے بارے میں یہی سمجھا جائے گا کہ محدثین نے ان کی روایتوں کو بہت غور و خوض کے بعد منتخب کیا ہے، جیسا کہ امام بخاری نے اسماعیل بن ابی اویس اور خالد بن مخلد قطوانی کی حدیثوں کو منتخب کیا۔*
*معاصر لوگ دو قسم کے ہیں:*
1. *مجتہد علماء:* اگر وہ بعض حدیثوں کو ضعیف قرار دیتے ہیں، تو ہم ان کی بات رد نہیں کرتے، لیکن ان کا انکار بھی نہیں کرتے۔
2. *بدعتی لوگ:* جیسے
📌*محمد غزالی،*
📌*حسن ترابی،*
اور کچھ اخوان المسلمین جیسے
📌*یوسف قرضاوی،* اور ان سے پہلے
📌*جمال الدین افغانی،*
📌*محمد عبدہ مصری،*
📌 اور *محمد رشید رضا۔*
ایسے لوگوں کے دلوں میں سنت کی کوئی قدر نہیں ہوتی۔ یہ اپنی خواہش کے مطابق باتوں کو قبول کرتے ہیں، چاہے وہ اسرائیلی کہانیاں ہی کیوں نہ ہوں۔ "المنار" (رشید رضا کی تفسیر) کو پڑھیں تو آپ دیکھیں گے کہ اس میں تورات سے اسرائیلی قصے نقل کیے گئے ہیں۔ لیکن جو باتیں ان کی خواہش کے خلاف ہوں، چاہے وہ صحیح بخاری ہی میں کیوں نہ ہوں، وہ انہیں قبول نہیں کرتے۔
اسی طرح، شیعہ، جو کتب السنہ کے دشمن ہیں، بالخصوص صحیحین کے، اسی زمرے میں آتے ہیں۔ بلکہ بعض جاہل صوفیہ اور شیعہ کتب السنہ کو وہابی کتابیں کہنے سے بھی نہیں شرماتے۔ ان کے نزدیک
📕*"صحیح بخاری"،*
📗*"مسند احمد"،*
📘*"صحیح مسلم"،*
📙*"سنن ابو داود"،*
📔*"جامع ترمذی"،*
اور دیگر قدیم حدیث کی کتابیں وہابی کتب ہیں۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: *"لوگ پچھلے نبیوں کی باتوں میں سے یہ بات نقل کرتے ہیں کہ: اگر تمہیں شرم نہ آئے، تو جو چاہو کرو۔"*
پس، ایسے لوگوں کو صحیح بخاری کو "وہابی" کہنے میں کوئی شرم نہیں آتی۔
‼️ *بیوقوفو! محمد بن عبد الوہاب اور محمد بن اسماعیل بخاری کے درمیان کتنے سالوں کا فرق ہے؟!*
---
*ماخذ:*
شريط: (أسئلة شباب الطائف)
https://t.me/shmuqbil/33
https://whatsapp.com/channel/0029VanPKpV90x31beqPWE1v/113
https://www.muqbel.net/fatwa.php?fatwa_id=1384
*🔹 کیا صحیحین کی حدیثوں کو صحیح قرار دینے سے پہلے دوبارہ دیکھنے کی ضرورت ہے، یا حدیث کا صحیحین میں ہونا کافی ہے؟*
#فتوی #حدیث #جرح_و_تعدیل
جواب: حدیث کا صحیحین میں موجود ہونا کافی ہے۔ ابو الحسن المنذری، جن کا نام علی بن مفضل ہے، کہتے ہیں کہ: "شیخان (بخاری اور مسلم) نے جن راویوں کی روایت درج کی ہیں، وہ (حدیث کی صحت کے لحاظ سے) بیڑا پار کر گئے ہیں۔" البتہ کچھ ایسی حدیثیں بھی ہیں جن پر دارقطنی وغیرہ نے انتقاد کیا ہے۔ ابن صلاح کہتے ہیں: "صحیحین کی حدیثوں میں یقینی علم ہے، سوائے ان چند حدیثوں کے، جن پر بعض حفاظ نے انتقاد کیا ہے، جیسے دارقطنی وغیرہ۔" نیز، دارقطنی نے تقریباً دو سو حدیثوں پر انتقاد کیا، جن میں سے بعض صحیح ہیں اور بعض مردود۔
🔸*چنانچہ، حدیث کا صحیحین میں ہونا کافی ہے اور اس کی سند کو دیکھنے کی ضرورت نہیں، چاہے اس کی سند میں ایسے لوگ ہوں جن پر (بعض محدثین نے) کلام کیا ہو۔ ان حدیثوں کے بارے میں یہی سمجھا جائے گا کہ محدثین نے ان کی روایتوں کو بہت غور و خوض کے بعد منتخب کیا ہے، جیسا کہ امام بخاری نے اسماعیل بن ابی اویس اور خالد بن مخلد قطوانی کی حدیثوں کو منتخب کیا۔*
*معاصر لوگ دو قسم کے ہیں:*
1. *مجتہد علماء:* اگر وہ بعض حدیثوں کو ضعیف قرار دیتے ہیں، تو ہم ان کی بات رد نہیں کرتے، لیکن ان کا انکار بھی نہیں کرتے۔
2. *بدعتی لوگ:* جیسے
📌*محمد غزالی،*
📌*حسن ترابی،*
اور کچھ اخوان المسلمین جیسے
📌*یوسف قرضاوی،* اور ان سے پہلے
📌*جمال الدین افغانی،*
📌*محمد عبدہ مصری،*
📌 اور *محمد رشید رضا۔*
ایسے لوگوں کے دلوں میں سنت کی کوئی قدر نہیں ہوتی۔ یہ اپنی خواہش کے مطابق باتوں کو قبول کرتے ہیں، چاہے وہ اسرائیلی کہانیاں ہی کیوں نہ ہوں۔ "المنار" (رشید رضا کی تفسیر) کو پڑھیں تو آپ دیکھیں گے کہ اس میں تورات سے اسرائیلی قصے نقل کیے گئے ہیں۔ لیکن جو باتیں ان کی خواہش کے خلاف ہوں، چاہے وہ صحیح بخاری ہی میں کیوں نہ ہوں، وہ انہیں قبول نہیں کرتے۔
اسی طرح، شیعہ، جو کتب السنہ کے دشمن ہیں، بالخصوص صحیحین کے، اسی زمرے میں آتے ہیں۔ بلکہ بعض جاہل صوفیہ اور شیعہ کتب السنہ کو وہابی کتابیں کہنے سے بھی نہیں شرماتے۔ ان کے نزدیک
📕*"صحیح بخاری"،*
📗*"مسند احمد"،*
📘*"صحیح مسلم"،*
📙*"سنن ابو داود"،*
📔*"جامع ترمذی"،*
اور دیگر قدیم حدیث کی کتابیں وہابی کتب ہیں۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: *"لوگ پچھلے نبیوں کی باتوں میں سے یہ بات نقل کرتے ہیں کہ: اگر تمہیں شرم نہ آئے، تو جو چاہو کرو۔"*
پس، ایسے لوگوں کو صحیح بخاری کو "وہابی" کہنے میں کوئی شرم نہیں آتی۔
‼️ *بیوقوفو! محمد بن عبد الوہاب اور محمد بن اسماعیل بخاری کے درمیان کتنے سالوں کا فرق ہے؟!*
---
*ماخذ:*
شريط: (أسئلة شباب الطائف)
https://t.me/shmuqbil/33
https://whatsapp.com/channel/0029VanPKpV90x31beqPWE1v/113
https://www.muqbel.net/fatwa.php?fatwa_id=1384