﷽
🔹امام الوادعی رحمۃ اللہ علیہ کا مختصر ترجمہ (۱/۴)
•آپ کا نام:
وہ امام، علامہ، شیخ الاسلام، رحلة الطالبين، مجددين میں سے ایک ہیں، زاهد، متقى، سنى، سلفى، فقيہ، محدث، بدعت کو مٹانے والے اور سنت کے مددگار، اور حديث اور اس کی علل، خاص، عام، اور مجمل کے امام، *أبو عبد الرحمن مقبل بن هادي بن مقبل بن قائدة الهمدانى الوادعى الخلالى، جو کہ آل راشد کے قبیلے سے ہیں۔
•آپ کی پیدائش:
آپ رحمہ اللہ دماج کے گاؤں، قبیلہ وادعہ میں پیدا ہوئے۔ یہ گاؤں صعدہ شہر کے جنوب مشرق میں واقع ہے۔
جہاں تک اُن کی ولادت کی تاریخ کی بات ہے تو وہ تحدیدا معلوم نہیں ہے اور اس کی وجہ لوگوں کا اس وقت تاریخ کا اہتمام نہ کرنا ہے۔ اگر چہ ممکن ہے کہ رحمہ اللہ ١٣٥٤ھ ميں پیدا ہوئے تھے، جو انہوں نے ہمیں دروس میں بتایا ہے اس کے مطابق۔
•آپ کی پرورش:
آپ رحمۃ اللہ علیہ یتیم تھے، اُن کے والد رحمہ اللہ ان کے بچپن میں وفات پا گئے تھے تو وہ انہیں نہیں جان سکے۔
لہٰذا وہ ایک فترہ اپنی والدہ رحمہا اللہ کی حضانہ میں رہے۔ وہ انہیں کھیتی باڑی کرنے کا حکم دیتی تھیں اور انہیں حکم دیتی تھیں کہ وہ اپنے معاشرے کو دیکھ کر اُن کی طرح ہوں لیکن وہ انہیں معذرتاً کہتے تھے کہ وہ پڑھیں گے تو وہ جواباً انہیں کہتیں: ' اللہ تمہیں ہدایت دے۔'(مصدر: ان کی بیٹی حفظہا اللہ کی کتاب: نبذہ مختصرہ عن حیاة والدی العلامہ مقبل الوادعی العطرہ)
•آپ کا معاشرہ:
آپ رحمہ اللہ ایک شیعہ معاشرے میں بڑے ہوئے اور یہ معاشرہ خرافات، شرکیات، اور ان کے علاوہ باقی اشیاء سے بھرا ہوا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کے شیعیت یمن میں ہزار سال سے بھی پہلے چھا چکی تھی۔ جسے گمراہ آئمہ میں سے ایک نے یمن میں داخل کیا جس کا نام الہادی یحییٰ بن الحسین المعتزلی تھا، جس نے صعدہ کو اپنے ملک کا دارالحكومت بنایا۔ اس کو دفنایا بھی وہاں گیا تھا اور پھر اس کی قبر کو ایک بُت بنایا گیا جس کی اللہ عزوجل کے سوا عبادت ہوتی تھی۔ تو اس معاشرے میں جہالت اتنی زیادہ تھی کہ لوگ غیر اللہ کے لیے نذر کیا کرتے تھے، غیر اللہ کے لیے ذبح کرتے، اور غیر اللہ سے ڈرتے، مدد طلب کرتے، اور استغاثہ کرتے۔
جو عبادت اور اعمال صرف اللہ کے لیے کرنے تھے، اس معاشرے نے انہیں غیر اللہ کے لیے کیا، الا وہ کہ جس پر اللہ نے رحم کیا وہ اسماء وصفات کے باب میں معتزلہ تھے کیونکہ وہ صفات، شفاعت اور اللہ کو آخرت میں دیکھنے اسی طرح اور کئی اعتقادی مسائل کا انکار کرتے تھے۔ اور انہوں نے دین کا دارومدار اہل بیت کی محبت کو بنا دیا تھا، یہاں تک کہ ان میں سے ایک نے کہا:
لي خمسة هم الحجى...من نار لظى والحاطمة
"میرے پاس پانچ ہیں جو میرے لیے "نار لظى" اور "الحاطمة" سے بچنے کے لیے دلیل ہیں
المصطفى والمرتضى...وأبناهما والفاطمة
"مصطفىٰ اور مرتضىٰ... اور ان دونوں کی اولاد (حسنین) اور فاطمہ۔"
بلکہ بسا اوقات وہ اُن کو یا خامسہ (اے پنجتن!) کہہ کر پکارتے تھے اور جب کوئی آدمی، اُونٹ، یا بچہ گرتا تو وہ بسم اللہ کی جگہ یا محمد یہ یا علی کہتے وہ دین میں سے صرف انکے نام سے واقف تھے جبکہ وہ اپنی تشيع میں اندھے تھے اور باطل میں غرق تھے اور اس کی طرف دوڑنے والے تھے۔ پس اللہ ہی سے استعانت طلب کی جاتی ہے اس پر جو وہ بیان کرتے ہیں، اور یہ جہالت کی وجہ سے ہے جو کہ اس خبیث شیعہ دعوت کے سبب پھیلا، گھی سید کے لیے ہے، مینڈھا سید کے لیے ہے، کشمش، انگور، اناج اور دیگر چیزیں سب سید کے لیے ہیں۔ وہ ان کے گھٹنوں کو بوسہ دیتے ہیں اور انکی تعظیم کرتے ہیں اور یہ (سید) انکے دعوے کے مطابق –اللہ ہمیں اس سے محفوظ رکھے– ان میں سے ایک جادوگر دوسرا قبروں کا پجاری تیسرا گمراہ، بدعتی اور چوتھا رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کو برا کہنے والا ہے اور وہ قیامت کے دن مومنین کا اللہ عز وجل کو دیکھنے اور اہل کبائر کی شفاعت اور تقدیر کے منکر اور اس کے علاوہ باطل عقائد رکھنے والے ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی ہدایت کی طرف راہنمائی کرنے والا نہیں ہے نہ ہی کوئی عقلمند ہے –مگر وہ جس پہ اللہ رحم کرے– یہ اعتقادی اشیاء ہیں، جہاں تک عبادات کی بات ہے تو وہ سارے حنفی مذھب پر ہیں اور وہ سنتوں میں کوتاہی کرنے والے اور بدعتوں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ –اور اللہ سے ہی كى استعانت طلب کی جاتی ہے۔
(نیچے جاری ہے ان شاء اللہ)
https://t.me/shmuqbil/15
🔹امام الوادعی رحمۃ اللہ علیہ کا مختصر ترجمہ (۱/۴)
•آپ کا نام:
وہ امام، علامہ، شیخ الاسلام، رحلة الطالبين، مجددين میں سے ایک ہیں، زاهد، متقى، سنى، سلفى، فقيہ، محدث، بدعت کو مٹانے والے اور سنت کے مددگار، اور حديث اور اس کی علل، خاص، عام، اور مجمل کے امام، *أبو عبد الرحمن مقبل بن هادي بن مقبل بن قائدة الهمدانى الوادعى الخلالى، جو کہ آل راشد کے قبیلے سے ہیں۔
•آپ کی پیدائش:
آپ رحمہ اللہ دماج کے گاؤں، قبیلہ وادعہ میں پیدا ہوئے۔ یہ گاؤں صعدہ شہر کے جنوب مشرق میں واقع ہے۔
جہاں تک اُن کی ولادت کی تاریخ کی بات ہے تو وہ تحدیدا معلوم نہیں ہے اور اس کی وجہ لوگوں کا اس وقت تاریخ کا اہتمام نہ کرنا ہے۔ اگر چہ ممکن ہے کہ رحمہ اللہ ١٣٥٤ھ ميں پیدا ہوئے تھے، جو انہوں نے ہمیں دروس میں بتایا ہے اس کے مطابق۔
•آپ کی پرورش:
آپ رحمۃ اللہ علیہ یتیم تھے، اُن کے والد رحمہ اللہ ان کے بچپن میں وفات پا گئے تھے تو وہ انہیں نہیں جان سکے۔
لہٰذا وہ ایک فترہ اپنی والدہ رحمہا اللہ کی حضانہ میں رہے۔ وہ انہیں کھیتی باڑی کرنے کا حکم دیتی تھیں اور انہیں حکم دیتی تھیں کہ وہ اپنے معاشرے کو دیکھ کر اُن کی طرح ہوں لیکن وہ انہیں معذرتاً کہتے تھے کہ وہ پڑھیں گے تو وہ جواباً انہیں کہتیں: ' اللہ تمہیں ہدایت دے۔'(مصدر: ان کی بیٹی حفظہا اللہ کی کتاب: نبذہ مختصرہ عن حیاة والدی العلامہ مقبل الوادعی العطرہ)
•آپ کا معاشرہ:
آپ رحمہ اللہ ایک شیعہ معاشرے میں بڑے ہوئے اور یہ معاشرہ خرافات، شرکیات، اور ان کے علاوہ باقی اشیاء سے بھرا ہوا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کے شیعیت یمن میں ہزار سال سے بھی پہلے چھا چکی تھی۔ جسے گمراہ آئمہ میں سے ایک نے یمن میں داخل کیا جس کا نام الہادی یحییٰ بن الحسین المعتزلی تھا، جس نے صعدہ کو اپنے ملک کا دارالحكومت بنایا۔ اس کو دفنایا بھی وہاں گیا تھا اور پھر اس کی قبر کو ایک بُت بنایا گیا جس کی اللہ عزوجل کے سوا عبادت ہوتی تھی۔ تو اس معاشرے میں جہالت اتنی زیادہ تھی کہ لوگ غیر اللہ کے لیے نذر کیا کرتے تھے، غیر اللہ کے لیے ذبح کرتے، اور غیر اللہ سے ڈرتے، مدد طلب کرتے، اور استغاثہ کرتے۔
جو عبادت اور اعمال صرف اللہ کے لیے کرنے تھے، اس معاشرے نے انہیں غیر اللہ کے لیے کیا، الا وہ کہ جس پر اللہ نے رحم کیا وہ اسماء وصفات کے باب میں معتزلہ تھے کیونکہ وہ صفات، شفاعت اور اللہ کو آخرت میں دیکھنے اسی طرح اور کئی اعتقادی مسائل کا انکار کرتے تھے۔ اور انہوں نے دین کا دارومدار اہل بیت کی محبت کو بنا دیا تھا، یہاں تک کہ ان میں سے ایک نے کہا:
لي خمسة هم الحجى...من نار لظى والحاطمة
"میرے پاس پانچ ہیں جو میرے لیے "نار لظى" اور "الحاطمة" سے بچنے کے لیے دلیل ہیں
المصطفى والمرتضى...وأبناهما والفاطمة
"مصطفىٰ اور مرتضىٰ... اور ان دونوں کی اولاد (حسنین) اور فاطمہ۔"
بلکہ بسا اوقات وہ اُن کو یا خامسہ (اے پنجتن!) کہہ کر پکارتے تھے اور جب کوئی آدمی، اُونٹ، یا بچہ گرتا تو وہ بسم اللہ کی جگہ یا محمد یہ یا علی کہتے وہ دین میں سے صرف انکے نام سے واقف تھے جبکہ وہ اپنی تشيع میں اندھے تھے اور باطل میں غرق تھے اور اس کی طرف دوڑنے والے تھے۔ پس اللہ ہی سے استعانت طلب کی جاتی ہے اس پر جو وہ بیان کرتے ہیں، اور یہ جہالت کی وجہ سے ہے جو کہ اس خبیث شیعہ دعوت کے سبب پھیلا، گھی سید کے لیے ہے، مینڈھا سید کے لیے ہے، کشمش، انگور، اناج اور دیگر چیزیں سب سید کے لیے ہیں۔ وہ ان کے گھٹنوں کو بوسہ دیتے ہیں اور انکی تعظیم کرتے ہیں اور یہ (سید) انکے دعوے کے مطابق –اللہ ہمیں اس سے محفوظ رکھے– ان میں سے ایک جادوگر دوسرا قبروں کا پجاری تیسرا گمراہ، بدعتی اور چوتھا رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کو برا کہنے والا ہے اور وہ قیامت کے دن مومنین کا اللہ عز وجل کو دیکھنے اور اہل کبائر کی شفاعت اور تقدیر کے منکر اور اس کے علاوہ باطل عقائد رکھنے والے ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی ہدایت کی طرف راہنمائی کرنے والا نہیں ہے نہ ہی کوئی عقلمند ہے –مگر وہ جس پہ اللہ رحم کرے– یہ اعتقادی اشیاء ہیں، جہاں تک عبادات کی بات ہے تو وہ سارے حنفی مذھب پر ہیں اور وہ سنتوں میں کوتاہی کرنے والے اور بدعتوں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ –اور اللہ سے ہی كى استعانت طلب کی جاتی ہے۔
(نیچے جاری ہے ان شاء اللہ)
https://t.me/shmuqbil/15