﷽
🔹 "لا إله إلا اللہ" کی تفسیر "لا حکم الا للہ" کرنے کا حکم
#فتوی #توحید #عقیدہ #اخوان_المسلمین
سوال: "لا إله إلا الله" کی تفسیر "اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی حاکم نہیں" سے کرنے والے پر کیا حکم ہے؟ وہ کہتا ہے کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کی بندگی والی آیات کا ذکر اللہ کے حکم کے ساتھ آیا ہے اور کہتا ہے کہ یہ شیخ الاسلام کا کلام ہے۔
جواب: یہ تفسیر باطل ہے۔ حکم توحید الوہیت کا ایک حصہ ہے، ساری توحید الوہیت اسی میں نہیں ہے۔ قبروں کی عبادت کرنے والا بھی کفر کا مرتکب ہے، وہ توحید الوہیت کو نہیں مانتا۔ اسی طرح کاہنوں کی بات ماننے والا، نجومیوں کی بات ماننے والا بھی صحیح قول کے مطابق توحید الوہیت کو نہیں مانتا۔
اہم یہ ہے کہ یہ محض جزئی تفسیر ہے کیونکہ "اللہ کے علاوہ کسی کا حکم نہیں چلے گا" یہ توحید الوہیت میں شامل ہے اور جو اللہ تعالیٰ کی شریعت کے علاوہ دوسرے قوانین سے فیصلہ کرتے ہیں، وہ درحقیقت موحّد نہیں ہیں۔ ﴿أَمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ شَرَعُوا لَهُمْ مِنَ الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَنْ بِهِ اللَّهُ ﴾ (کیا ان لوگوں کے شریک ہیں جنہوں نے ان کے لیے دین میں ایسے احکام مقرر کر دیے ہیں جن کی اللہ نے اجازت نہیں دی؟) (الشوری: ۲۱) لیکن سارا شرک "غیر اللہ سے فیصلہ کرانا" نہیں ہے، بلکہ اور بھی شرکیات موجود ہیں۔
من شريط : ( أسئلة السلفيين في العدين )
https://t.me/shmuqbil/26
https://whatsapp.com/channel/0029VanPKpV90x31beqPWE1v
مصدر: https://www.muqbel.net/fatwa.php?fatwa_id=677
🔹 "لا إله إلا اللہ" کی تفسیر "لا حکم الا للہ" کرنے کا حکم
#فتوی #توحید #عقیدہ #اخوان_المسلمین
سوال: "لا إله إلا الله" کی تفسیر "اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی حاکم نہیں" سے کرنے والے پر کیا حکم ہے؟ وہ کہتا ہے کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کی بندگی والی آیات کا ذکر اللہ کے حکم کے ساتھ آیا ہے اور کہتا ہے کہ یہ شیخ الاسلام کا کلام ہے۔
جواب: یہ تفسیر باطل ہے۔ حکم توحید الوہیت کا ایک حصہ ہے، ساری توحید الوہیت اسی میں نہیں ہے۔ قبروں کی عبادت کرنے والا بھی کفر کا مرتکب ہے، وہ توحید الوہیت کو نہیں مانتا۔ اسی طرح کاہنوں کی بات ماننے والا، نجومیوں کی بات ماننے والا بھی صحیح قول کے مطابق توحید الوہیت کو نہیں مانتا۔
اہم یہ ہے کہ یہ محض جزئی تفسیر ہے کیونکہ "اللہ کے علاوہ کسی کا حکم نہیں چلے گا" یہ توحید الوہیت میں شامل ہے اور جو اللہ تعالیٰ کی شریعت کے علاوہ دوسرے قوانین سے فیصلہ کرتے ہیں، وہ درحقیقت موحّد نہیں ہیں۔ ﴿أَمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ شَرَعُوا لَهُمْ مِنَ الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَنْ بِهِ اللَّهُ ﴾ (کیا ان لوگوں کے شریک ہیں جنہوں نے ان کے لیے دین میں ایسے احکام مقرر کر دیے ہیں جن کی اللہ نے اجازت نہیں دی؟) (الشوری: ۲۱) لیکن سارا شرک "غیر اللہ سے فیصلہ کرانا" نہیں ہے، بلکہ اور بھی شرکیات موجود ہیں۔
من شريط : ( أسئلة السلفيين في العدين )
https://t.me/shmuqbil/26
https://whatsapp.com/channel/0029VanPKpV90x31beqPWE1v
مصدر: https://www.muqbel.net/fatwa.php?fatwa_id=677